یہ کل کی ہی بات لگتی ہے جب ہم بالکونی میں یا پول کے کنارے بیٹھ کر گرمیوں کا مزہ لے رہے تھے۔ مگر وقت کا کام ہی گزرنا ہے۔ نیا سال قریب ہے اور یہ وقت ہے کہ ہم ۲۰۱۷ کی رہائش گاہوں کا افتتاح کریں۔ کیوں کہ ہم کسی بھی چیز سے محروم نہیں رہنا چاہتے۔ اور اگلا موسم شروع ہونا والا ہے۔
پہلا رجحان مکمل طور پر نیا نہیں ہے۔ جیسا کہ کچن، کھانے اور رہنے کے لیے ایک ہی کمرے کا استعمال کافی سالوں سے کیا جاتا رہا ہے۔ اور کیا جاتا رہے گا! خاص کر نئی امارتوں میں اور پرانی امارتوں کی تجدید میں ہمیں سخاوت سے کام لینا چاہیے اور بڑی جگہیں تخلیق کرنی چاہییں، خاص طور سے نچلی منزل پر۔ اِس کے علاوہ باقی کمروں کو بھی آپس میں جڑا ہونا چاہیے، اِس طرح زیادہ سے زیادہ کمرے اور باتھ روم ایک ہی کمرے میں پائے جا سکیں گے۔ کبھی کبھار خواب گاہیں بھی رہنے کی جگہوں پر کھلتی ہیں جہاں صرف پردوں کی مدد سے پرائیویسی کی حفاظت کی جاتی ہے۔
اِس کا اندازہ کون لگا سکتا تھا۔ سبز اور جامنی کے بعد، ۲۰۱۷ میں ہم پیش کرتے ہیں پیلا رنگ۔ پیلا رنگ تعجبات سے بھرا ہوتا ہے۔ یہ فرنیچر میں ملتا ہے اور کپڑے کے سامان جیسا کہ تکیوں، بیڈ شیٹوں اور قالینوں میں بھی۔ اِس کے علاوہ ہم اِس رنگ کا آرائشی سامان جیسا کہ گل دان، موم بتیاں اور دوسرے لوازمات بھی حاصل کر سکتے ہیں۔ ہم بےصبری سے اِس رجحان کے انتظار میں ہیں۔ کیوں کہ یہ خوشی کی، گرمیوں کے دنوں کی اور اچھے موڈ کی یاد دلاتا ہے۔
ویلوٹ کا رجحان پچھلے سال خاموشی سے شروع ہوا تھا۔ یہ لفظ سنتے ہی ذہن میں دادی کی پرانی کرسی اور پُرانے کپڑے آتے ہیں۔ ہے نا؟ مگر ایسا ہے نہیں۔ نہ صرف ویلوٹ سے خوبصورت کپڑے بنائے جاتے ہیں بلکہ یہ گھریلو سامان میں بھی پایا جاتا ہے اور وہ بھی سبز، نارنجی اور جامنی جیسے انوکھے رنگوں میں۔ اسے کلاسک کے ساتھ ساتھ جدید جگہوں، جیسا کہ صنعتی یا قدیم اندازِ، میں بھی آسانی سے ضم کیا جا سکتا ہے۔ اور اِس کا سب سے آسان استعمال ویلوٹ سے بنے کشن اور پردے لگانا ہے۔
2016 میں ہم نے بہت یہ ایسے کاموں کی بات کی جو آپ خود کر سکتے ہیں۔ یہ رجحان ۲۰۱۷ میں بھی جاری رہے گا۔ انٹرنیٹ استعمال کرتے وقت اور میگزین پڑھتے وقت ہم تقریباً ہر جگہ ایسی دلچسپ تجاویز دیکھتے ہیں جن کی ہم نقل کرنا چاہتے ہیں۔ یہ زیادہ پیچیدہ نہیں ہوتیں اور ناتجربےکار لوگ بھی آسانی سے بنا سکتے ہیں۔ خود کرنے والے کاموں کا ایک سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ یہ بنائی گئی چیز میں آپ اپنا عکس لے آتے ہیں
کچن ہو یا باتھ روم، زیادہ تر ڈیزائنر بڑی بڑی ٹائلوں کو چھوڑ کر صنعتی اندازِ کی ٹائلیں اپنا رہے ہیں، جو زیر زمین ٹرین کے سٹیشنوں کی یاد تازہ کرتی ہیں۔ یہ چھوٹی، تنگ، سفید ٹائلیں ۲۰۱۷ میں اور زیادہ استعمال میں لائی جائیں گی۔ خاص کر شہری ڈیزائن میں یہ کمروں کی صورت سنوارتی ہیں۔ اِس کے علاوہ، یہ خوبصورت ہونے کے ساتھ ساتھ قیمت میں بھی کم ہیں۔
آج کل گھروں میں رکھے جانے والے چھوٹے چھوٹے پودے انٹیریر ڈیزائنرز کے پسندیدہ ہیں، اور ۲۰۱۷ میں بھی ایسا ہی رہے گا۔ تو اگر آپ کے گھر میں چھوٹے ایلو ویرا یا خرداَر پودے نہیں ہیں تو اُنہیں خریدنے کے لیے یہی درست وقت ہے۔ ایک خوبصورت شیشے کے برتن میں رکھے یہ بہت نفیس معلوم ہوتے ہیں۔
گلابی اور اِس سے ملتے جلتے رنگ واپس آ چکے ہیں۔ وال پیپرز، فرنیچر، بیڈ شیٹ اور میز پوش پر خوبصورت پھولوں والا ڈیزائن استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ ان کے لیے بہت اچھا ہے جو جگہ کو دلچسپ بھی رکھنا چاہتے ہیں اور نفیس بھی۔
شاید آپ ایسا کچھ کرسمس کی سجاوٹ کے دوران پہلے ہی ملاحظہ کر چکے ہوں۔ گلابی کے ساتھ سنہری اور کاپر کا رجحان بڑھتا جا رہا ہے۔ لیمپ، لٹکنے والی روشنیاں، گلدان اور ٹوکریاں، سب کو ان نئے رنگوں میں رنگا جانا چاہیے۔ یہ تِین رنگ ایک ساتھ مل کر ایک بے پناہ فیشن ایبل اور جدید وضع تخلیق کرتے ہیں۔
آج کل مٹی سے بنی ٹائلوں اور کھلی اینٹوں جیسے گرم اور آرام دہ مواد کو ہلکے اور متوازن رنگوں سے ملایا جاتا ہے۔ مگر یہ سطحیں کسی واضح جگہ پر ہونی چاہییں جیسا کہ آتش دان کے اوپر، دروازے کے فریم یا دیوار پوش کی صورت میں۔
پوشیش والے بستر ۲۰۱۷ میں بھی اپنی جگہ پر جگمگاتے رہیں گے۔ یہ نہایت خوبصورت ہیں کیوں کہ یہ ایک ہی وقت میں حُسْن اور نفاست کی بہترین مثال پیش کرتے ہیں اور عقلمندی کے ساتھ قدیم اور پر آسائش اندازِ بناتے ہیں۔ ہمارا مطلب یہ ہے کہ، یہ تو آپ کے گھر میں ہونا ہی چاہیے۔
مزید جدید تجاویز کے لیے یہ آئیڈیا بک دیکھیں: گھر کی بنیادی تزئین و آرائش۔